پریس ریلیز
اسلام آباد(پ۔ر) سپیکر گلگت بلتستان اسمبلی حاجی فد محمد ناشاد نے کہا ہے کہ شتونگ نالے کا رخ سدپارہ ڈیم کی جانب جب تک نہ موڑا جائے سدپارہ ڈیم اور اس کے معاون لیفٹ بنک اور رائٹ بنک نہروں کے اہداف مکمل نہیں ہو سکتے ہیں اور نہ ہی سکردو شہر اور ملحقہ دیہاتوں کی آبنوشی،آبپاشی اور نہ ہی بجلی کی کمی کے سبب درپیش مسائل حل ہوسکتے ہیں۔بلکہ یہ کہنا بے جانہ ہوگا کہ شتونگ کے پانی کو اس ڈیم تک پہنچانے میں تاخیر ان منصوبوں پر خرچ کردہ اربوں کی رقم کو ضائع کرنے کا مترادف ہوگا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے حکومت پاکستان کے سیکریٹری برائے آبی وسائل شمائل احمد خواجہ سے ایک خصوصی ملاقات میں کیا ہے۔اس سے قبل سپیکر نے واپڈا کے مشیر منصوبہ جات وممبر پاور انجینئر ناصر حنیف سے بھی ملاقات کر کے شتونگ نالے کے حوالے سے سدپارہ ڈیم کی دوسری نظر ثانی شدہ پی سی ون کو مکمل کرکے سیکریٹری آبی وسائل کے دفتر میں پہنچادیا۔سیکریٹری آبی وسائل نے سپیکر کے روبرو اپنی وزارت کے چیف انجینئرنگ ایڈوئزر اور چےئرمین فلڈ کمیشن احمد کمال کو اس منصوبے کی اہمیت اور افادیت باور کراتے ہوئے ہدایت دی کہ اس پی سی ون کو اسی ہفتے ہی وزارت منصوبہ بندی و ترقیات حکومت پاکستان تک پہنچاکر اسے ہر سطح سے منظوری دلانے میں اپنا کردار ادا کرے۔سیکریٹری نے سپیکر کو یہ بھی یقین دلایاکہ وہ اس اہم منصوبے پر ہر ممکن کردار ادا کرینگے تاکہ اس منصوبے پر اب تک خرچ کردہ اربوں کی خطیر رقم ضائع نہ ہونے پائے اور اس اہم منصوبے کی افادیت سے سکردو شہر سمیت آس پاس کے عوام بجاطور پر استفادہ حاصل کرسکے۔اس منصوبے کی تکمیل ایک قومی ضرورت ہے جس میں کوتاہی نہیں ہوگی۔
جاری کردہ
سپیکر جی بی اسمبلی حاجی فدا محمد ناشاد