پریس ریلیز
گلگت(پ۔ر)سپیکر گلگت بلتستان اسمبلی حاجی فدا محمد ناشاد نے اپنے ایک خصوصی مراسلے کے ذریعے پی آئی اے کے چےئرمین ایرمارشل ارشد ملک سے مطالبہ کیا ہے کہ گلگت اور سکردو کے ہوائی سفر کے کرایوں کو مناسب سطح پر لایا جائے تاکہ اس علاقے کے عوام اس سہولت سے استفادہ کرسکے۔اس وقت اندرون ملک دیگر شہروں کے ہوئی سفر کرایوں اور گلگت اور سکردو کے کرایوں کا موازنہ کیا جائے توگلگت بلتستان کے ہوئی سفر کا کرایہ انتہائی نامناسب اورعوام کے لیے نا قابل برداشت ہے۔سپیکر نے اپنے مراسلے کے ساتھے اسلام آباد سے کراچی ،کوئٹہ ،بہاوالپور اور ملتان کے کرایوں کا گلگت اور سکردو کے کرایوں کے ساتھ فی منٹ پرواز کے لحاظ سے تقابلی جائزہ نامہ شامل کرتے ہو ئے یہ ثابت کر دکھایا ہے کہ گلگت سکردو کا کرایہ سب سے ذیادہ ہے۔خاص طور پر اسلام آبا د سکردو کا کرایہ گرمیوں میں مہنگا ترین جو کہ فی منٹ 249روپے سے 357 روپے تک بن جاتا ہے جبکہ اسلام آباد سے کراچی کا 121 سے 183 ،ملتان کا133 سے 233 ،کوئٹہ کا 122 سے 217 اور بہاوالپور کا 100 سے 181 روپے تک فی منٹ کرایہ لیا جارہا ہے۔جبکہ اسلام آباد سے سکردو کا کرایہ سردیوں کے آیام میں بھی 202 اور312 روپے فی منٹ کے حساب سے لیا جارہا ہے۔جبکہ میڈیکل ایمرجنسی کی صورت میں جب مریضوں کے ساتھ ایک دو تیماردار بھی ہمراہ ہوتو ہوئی سفر کے اخراجات ناقابل براداشت بن جاتے ہیں۔گلگت سکردو روڑ ذیر تعمیر ہونے کے سبب لوگ ہوئی سفر کرنے پر مجبور ہیں اور ایسے میں ان مجبور مسافروں کی حالت مزید قابل رحم بن جاتی ہے۔سپیکر نے چےئر مین پی آئی اے سے اپیل کی ہے کہ وہ بذات خود اس مسئلے کا جائزہ لیکر گلگت اور سکردو کے کرایوں اگر ذیادہ رعایت نہیں دے سکتے تو کم از کم دیگر اندرون ملک ہوئی کرایوں کی سطح تک گلگت سکردو کے کرایوں کوبھی لائے۔سپیکر نے اس مراسلے کی کاپیاں گورنر گلگت بلتستان اور وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کو بھی ارسال کرتے ہوئے ان سے بھی اس مسئلے کو حل کرنے میں مد دطلب کی ہے۔سپیکر نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ دونوں حکام اس مسئلے پر بھرپور توجہ دینگے۔
جاری کردہ
عباس علی
ترجمان جی بی اسمبلی
گلگت(پ۔ر)سپیکر گلگت بلتستان اسمبلی حاجی فدا محمد ناشاد نے اپنے ایک خصوصی مراسلے کے ذریعے پی آئی اے کے چےئرمین ایرمارشل ارشد ملک سے مطالبہ کیا ہے کہ گلگت اور سکردو کے ہوائی سفر کے کرایوں کو مناسب سطح پر لایا جائے تاکہ اس علاقے کے عوام اس سہولت سے استفادہ کرسکے۔اس وقت اندرون ملک دیگر شہروں کے ہوئی سفر کرایوں اور گلگت اور سکردو کے کرایوں کا موازنہ کیا جائے توگلگت بلتستان کے ہوئی سفر کا کرایہ انتہائی نامناسب اورعوام کے لیے نا قابل برداشت ہے۔سپیکر نے اپنے مراسلے کے ساتھے اسلام آباد سے کراچی ،کوئٹہ ،بہاوالپور اور ملتان کے کرایوں کا گلگت اور سکردو کے کرایوں کے ساتھ فی منٹ پرواز کے لحاظ سے تقابلی جائزہ نامہ شامل کرتے ہو ئے یہ ثابت کر دکھایا ہے کہ گلگت سکردو کا کرایہ سب سے ذیادہ ہے۔خاص طور پر اسلام آبا د سکردو کا کرایہ گرمیوں میں مہنگا ترین جو کہ فی منٹ 249روپے سے 357 روپے تک بن جاتا ہے جبکہ اسلام آباد سے کراچی کا 121 سے 183 ،ملتان کا133 سے 233 ،کوئٹہ کا 122 سے 217 اور بہاوالپور کا 100 سے 181 روپے تک فی منٹ کرایہ لیا جارہا ہے۔جبکہ اسلام آباد سے سکردو کا کرایہ سردیوں کے آیام میں بھی 202 اور312 روپے فی منٹ کے حساب سے لیا جارہا ہے۔جبکہ میڈیکل ایمرجنسی کی صورت میں جب مریضوں کے ساتھ ایک دو تیماردار بھی ہمراہ ہوتو ہوئی سفر کے اخراجات ناقابل براداشت بن جاتے ہیں۔گلگت سکردو روڑ ذیر تعمیر ہونے کے سبب لوگ ہوئی سفر کرنے پر مجبور ہیں اور ایسے میں ان مجبور مسافروں کی حالت مزید قابل رحم بن جاتی ہے۔سپیکر نے چےئر مین پی آئی اے سے اپیل کی ہے کہ وہ بذات خود اس مسئلے کا جائزہ لیکر گلگت اور سکردو کے کرایوں اگر ذیادہ رعایت نہیں دے سکتے تو کم از کم دیگر اندرون ملک ہوئی کرایوں کی سطح تک گلگت سکردو کے کرایوں کوبھی لائے۔سپیکر نے اس مراسلے کی کاپیاں گورنر گلگت بلتستان اور وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کو بھی ارسال کرتے ہوئے ان سے بھی اس مسئلے کو حل کرنے میں مد دطلب کی ہے۔سپیکر نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ دونوں حکام اس مسئلے پر بھرپور توجہ دینگے۔
جاری کردہ
عباس علی
ترجمان جی بی اسمبلی